Language : UrduHard BindingGood Paper QualityFast Shipping
جس طرح افغانستان پر روسی حملے کے بعد امریکہ نے جنرل ضیاء کو گلے لگایا تھا بالکل اسی طرح جب 11 ستمبر کو امریکہ پر دہشت گردی کی گئی تو جنرل مشرف کو امریکہ نے حریف کی بجائے ایک حلیف کا درجہ دے دیا۔ حملہ کے بعد اُسی شب امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے جنرل مشرف کو ٹیلیفون کرتے ہوئے کہا کہ تمہارے پاس ایک ہی راستہ ہے۔ تمہیں یا تو امریکہ کا ساتھ دینا ہے یا اپنے آپ کو امریکہ کا مخالف کہلواتا ہے۔ جنرل نے فوری اور غیر مشروط طور پر امریکہ کا حلیف بنے کو ترجیح دی اور وعدہ کیا کہ وہ طالبان کی کسی صورت میں بھی مدد کرنے سے احتراز برتے گا۔ ضیاء اور مشرف میں بہت سی باتیں مشترک تھیں۔ دونوں پیدائشی طور پر ہندوستانی تھے اور ہجرت کر کے پاکستان آئے تھے۔ دونوں نے بین الاقوامی حالات میں زیر و بم کی روشنی میں مشکلات سے نجات حاصل کی تھی۔ دونوں نے اپنی حکومت کو جائز قرار دینے کے لئے ریفرنڈم کرائے اور دونوں نے مذہبی سیاسی جماعتوں یعنی جمعیت علمائے اسلام اور جماعت اسلامی کو دیگر دوسری اہم سیاسی پارٹیوں کو کھڈے لائن لگانے کے لئے استعمال کیا۔
صفحہ نمبر ۲۲۸
BrandNo BrandSKU507663953_PK-2421664981Express deliveryLahoreAge Group18+GenreHistory, PoliticsPublisherFiction HouseISBN/ISSN۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔FormatHard BindingIsbnnoneLanguageUrdu